یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ اگر اُن کے بغیر یوکرین میں امن قائم ہوسکتا ہے تو وہ اپنے عہدے سے دستبردار ہونے کے لیے تیار ہیں۔
اپنے ایک بیان میں زیلنسکی نے کہا کہ اگر میرا جانا یوکرین کے لیے امن لاتا ہے اور اگر آپ واقعی چاہتے ہیں کہ میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دوں تو میں تیار ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ نیٹو کی رکنیت کے بدلے عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنسکی کو "آمر” قرار دیتے ہوئے یوکرین میں انتخابات کرانے کی بات کی تھی، جس کا مقصد 2024 میں زیلنسکی کی پانچ سالہ مدت مکمل ہونے کا اشارہ تھا۔
زیلنسکی نے ٹرمپ کے دعووں کو "معلومات کا جھوٹا پھیلاؤ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی مقبولیت 63 فیصد ہے، اور یہ کہ اس طرح کی غلط معلومات یوکرین کی حالت پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔
زیلنسکی نے کہا کہ وہ دہائیوں تک اقتدار میں نہیں رہنا چاہتے، مگر وہ یہ نہیں ہونے دیں گے کہ روسی صدر پیوٹن یوکرین کے علاقے پر قابض ہوں۔