پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بانی کے کہنے پر مذاکرات کا عمل بند کر دیا ہے۔ اب سول نافرنی میں شدت لائیں گے۔
لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔ احتجاج کا آغاز پارلیمنٹ سے پی ٹی آئی کے اراکین کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیں واضع کر رکھا ہے کہ میں کسی این آر کے ذریعے باہر نہیں آوں گا۔ بانی پی ٹی آئی نے صاف کہا ہے کہ ایسا تاثر بھی نہیں جانا چاہیے کہ میں کوئی این آر او لے رہا ہوں۔ بانی پی ٹی آئی آئینی قانونی راستے اور اپنی عدلیہ کے ذریعے باعزت بری ہو کر باہر آئیں گے۔
علی ظفر نے کہا کہ پیکا ترامیم سچ جاننے اور صحافیوں کے حقوق کے خلاف ہے۔ پیکا ترامیم کی مباحثے کے بغیر منظوری سے شق شبہات بڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو قانون کی بہتری کیلئے تجاویز دینا چاہتے تھے۔ ان کا پارلیمنٹ سے چیزیں چھپا کر قانون سازی کی عادت پڑ چکی ہے۔
بانی کے وکیل نے کہا کہ مہنگائی جس حد تک اوپر جاچکی ہے اس میں کمی کے اقدامات سے عام آدمی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ مہنگائی میں کمی کیلئے انقلابی معاشی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے۔ ہم صرف دوسرے ملکوں سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق کی پامالی پر ہمارے ہم زبان ہوں۔ ہم نے دوسرے ملکوں سے انسانی وقار کے بہت سے معاہدے کر رکھے ہیں۔