ایبٹ آباد میں یوٹیلیٹی سٹور پر کام کرنے والے ایک ملازم نے اچانک اپنے عہدے سے برطرف ہونے کے بعد خودکشی کر لی۔
پولیس نے بتایا کہ یوٹیلٹی اسٹور کے 13 سالہ تجربہ کار جنید قریشی نے خبر ملنے کے بعد اپنی جان لے لی۔
وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی سٹور کے ملازمین کی یومیہ اجرت پر خدمات ختم کرنے کے مراسلے جاری کر دیے تھے۔ خطوط میں ملازمین کو فوری طور پر عہدے خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس فیصلے سے ملک بھر میں تقریباً 3,000 یومیہ اجرت والے مزدور متاثر ہوئے۔ اس کے جواب میں مزدور یونینوں نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا۔
مزدور اتحاد کے نمائندوں نے موقف اختیار کیا کہ اگر برطرف کیے گئے ملازمین کو بحال نہ کیا گیا اور بند یوٹیلٹی سٹورز کو دوبارہ کھولا گیا تو ملک بھر کے پریس کلبوں کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔
نمائندوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات تسلیم ہونے تک اسلام آباد میں دھرنا بھی متوقع ہے۔
پاکستان کی وفاقی حکومت کی جانب سے سبسڈی کی بندش کے بعد ملک بھر میں 446 یوٹیلٹی اسٹورز بند کر دیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، بندش نے خاص طور پر دیہی علاقوں میں خسارے میں چلنے والے یوٹیلٹی اسٹورز کو نشانہ بنایا ہے۔