اسرائیل کے اتحادی ملک امریکا نے ترکیہ کو فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کی میزبانی کرنے پر انتباہ جاری کر دیا۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک پریس میٹنگ میں کہا رپورٹس کے مطابق حماس کی قیادت جو پہلے دوحہ میں تھی، اب ترکیہ منتقل ہو چکی ہے۔ انہوں نے ان رپورٹس کی تصدیق تو نہیں کی، مگر کہا کہ وہ ان کی تردید کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
ملر نے مزید کہا، ہم ترکیہ کی حکومت کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ حماس کے ساتھ کاروبار جیسا کچھ بھی معمول پر نہیں آ سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک دہشتگرد تنظیم کے رہنما کو کہیں بھی آرام سے رہنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے کئی افراد امریکہ کو مطلوب ہیں۔
واضح رہے کہ قطر، جو کہ امریکہ کا اتحادی اور غزہ کے تنازعے میں ایک اہم ثالث رہا ہے، نے پچھلے دس سالوں سے حماس کی قیادت کے ارکان کو دوحہ میں پناہ دی ہوئی تھی۔ حماس کے سابق رہنما اسماعیل ہنیہ قطر میں رہتے تھے، یہاں تک کہ انہیں 31 جولائی کو تہران میں اسرائیل کے حملے میں قتل کر دیا گیا تھا۔
قطر نے حال ہی میں غزہ میں جنگ بندی کیلئے اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات میں ثالثی معطل کر دی ہے۔ قطر امریکہ اور مصر کے ساتھ مل کر غزہ میں 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد جاری جنگ اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے مذاکرات میں ملوث تھا۔