اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد کو بڑے پیمانے پر منظور کر لیا، جسے امریکہ اور اسرائیل نے مسترد کیا۔
یہ قرارداد 158 کے مقابلے میں 9 ووٹوں سے منظور کی گئی، جبکہ 13 ممالک نے ووٹ دینے سے گریز کیا۔ قرار داد میں "فوری، بلاشرط اور مستقل جنگ بندی” اور "تمام یرغمالیوں کی فوری اور بلاشرط رہائی” کی اپیل کی گئی ہے۔
قرار داد پر بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر نے کہا کہ آج اسمبلی میں پیش کی گئی قراردادیں عقل سے بالاتر ہیں۔ آج کا ووٹ ہمدردی کا ووٹ نہیں ہے، یہ مجرمانہ خاموشی کا ووٹ ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر جنگ ختم کر دی تو حماس دوبارہ مستحکم ہو جائے گا اور ہم پر حملے کرے گا۔
اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے درجنوں نمائندوں نے ووٹ سے قبل اسمبلی میں فلسطینیوں کی حمایت میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سلووینیا کے اقوام متحدہ کے سفیر سیموئیل زبوگار نے کہا: غزہ اب موجود نہیں رہا۔ یہ تباہ ہو چکا ہے۔ تاریخ عمل نہ کرنے والوں کا سب سے سخت نقاد ہے۔