متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان کیلئے 2 بلین ڈالر کا قرض رول اوور کر دیا ہے، یہ ایک ایسی پیشرفت ہے جو ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ اعلان اس وقت کیا جب قرض کی ادائیگی جنوری 2025 میں ہونی تھی۔ یہ پیشرفت شہباز شریف کی رحیم یار خان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کے بعد ہوئی ہے۔
کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے کہا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ سرمایہ کاری سے متعلق معاملات کو آگے بڑھائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ اقتصادی سفارت کاری میں کوششوں کے نتائج برآمد ہو رہے ہیں کیونکہ معیشت میں استحکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ حوصلہ افزا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی نہ کی گئی تو صنعت، زراعت اور برآمدات ترقی نہیں کریں گی۔
تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت کو بجلی کے نرخوں میں کمی کیلئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرنا پڑے گا۔