متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی شہریوں پر کوئی سرکاری ویزا پابندی نہیں ہے، وزارت خارجہ امور (ایم او ایف اے) نے بدھ کو قومی اسمبلی کو ایک خط کے ذریعے مطلع کیا۔
ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے ایک سوال کے جواب میں وزارت نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے کہا کہ ان کی وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی نے نئی پانچ سالہ ویزا پالیسی متعارف کرائی ہے۔
اس پالیسی کے تحت درخواست دہندگان کو راؤنڈ ٹرپ ٹکٹ، ہوٹل کی بکنگ، جائیداد کی ملکیت کا ثبوت (اگر قابل اطلاق ہو) اور AED3,000 کی ڈاؤن پیمنٹ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
وزارت نے روشنی ڈالی کہ کئی عوامل پاکستانی درخواست دہندگان پر جانچ پڑتال اور پابندیوں میں اضافہ کا باعث بنے ہیں۔ ان میں افراد کی جانب سے جعلی ڈگریاں، ڈپلومے اور ملازمت کے جعلی معاہدے جمع کرانے کے واقعات شامل ہیں۔
مزید برآں، کچھ پاکستانی شہریوں نے اپنے ویزوں سے زائد قیام کیا ہے اور وہ سیاسی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
کمیونٹی کے کچھ افراد کی جانب سے سوشل میڈیا کے نامناسب استعمال پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے نے ان مسائل کو متحدہ عرب امارات کے حکام کے ساتھ وزارتی اور انڈر سیکرٹری دونوں سطحوں پر حل کیا ہے۔
وزارت کے مشرق وسطیٰ ڈویژن کے سینئر افسران اس معاملے کو اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے ساتھ اٹھا رہے ہیں۔
یو اے ای کے ویزوں کے اجراء کے لیے سفارشی خطوط بروقت وزارت کی طرف سے اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے ساتھ شیئر کیے جاتے ہیں تاکہ ویزہ کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ متحدہ عرب امارات کے حکام نے کہا ہے کہ پاکستانی شہریوں پر کوئی سرکاری ویزا پابندی نہیں ہے۔