پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ایک اور یو ٹرن، چیئرمین پی ٹی آئی بیٹرسٹر گوہر علی نے کہا کہ حکومت کے ساتھ بات چیت کو اس وقت تک روکا جا رہا ہے جب تک حکومت اپنے وعدوں پر عملدرآمد نہیں کرتی اور سیاسی بحران کا حل پیش نہیں کرتی۔
پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات میں دل کھول کر شرکت کی اور صرف دو مطالبات پیش کیے ہیں۔ ایک تو یہ کہ مئی 9 کے فسادات اور پچھلے سال اسلام آباد میں ہونے والے نومبر کے احتجاج کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن قائم کیا جائے، اور دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ "سیاسی قیدیوں” کو رہا کیا جائے۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا مقصد صرف انصاف کی فراہمی اور سیاسی صورتحال میں بہتری لانا ہے، اور اس کے لیے پارٹی نے ہر ممکن تعاون کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی کے بانی نے حکومت کیساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو مذاکراتی عمل شروع کیا تھا، اس میں کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی، اور اس لیے پارٹی نے اس عمل کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ملک میں سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں۔