ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان وزیراعظم ہاؤس پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا ہے۔
کانسٹی ٹیوشن ایونیو پر پاکستانی اور ترکیہ کے پرچم لہرائے گئے جبکہ وزیراعظم ہاؤس آمد پر آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں کا روایتی رقص پیش کیا گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے معزز مہمان کا استقبال کیا، دونوں نے ایک دوسرے کے لیے خوشگوار اشاروں کا تبادلہ کیا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔
پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے ترک صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
قبل ازیں، اردگان پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے۔ نور خان ایئربیس پہنچنے پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
ترک صدر جیسے ہی نور خان ایئربیس پر پہنچے تو صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، خاتون اول آصفہ بھٹو، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور اعلیٰ سرکاری حکام نے ان کا استقبال کیا۔
پس منظر میں 21 توپوں کی سلامی نے معزز مہمان کی آمد کا اعلان کیا، جن کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی تھا۔
پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی پاک فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے صدر اردگان کے خصوصی طیارے کی حفاظت کی۔
روایتی لباس میں ملبوس دو بچوں نے ترک صدر اور ان کے ہمراہ خاتون اول کو گلدستہ پیش کیا۔
استقبالیہ تقریب میں فوجی بینڈ کی پرفارمنس بھی پیش کی گئی جب بچوں نے پاکستان اور ترکیہ کے جھنڈے لہرائے۔
دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردگان پاک ترک اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے ساتویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔
صدر اردگان وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری سے بھی دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ وہ پاکستان ترک بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کریں گے جس میں دونوں اطراف کے سرکردہ سرمایہ کاروں، کمپنیوں اور کاروباری افراد کو اکٹھا کیا جائے گا۔