امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امداد کے نام پر امریکی عوام کا پیسہ ضائع کیا گیا۔ امداد کے طور پر دیا پیسہ واپس لا کر مہنگائی کم کرنے کیلئے استعمال کریں گے۔
امریکی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ واپس میدان میں آگیا ہے، امریکہ کو ماضی سے کئی درجے بہتر بنائیں گے۔ امریکہ کے سنہری دور کا آغاز ہوچکا ہے۔ امریکہ بہتر انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔ ہم نے ایک ماہ کے دوران بائیڈن انتظامیہ کے 4 سال سے زیادہ کام کیا۔ 6 ہفتے کے دوران تقریباً 100 کے قریب ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے۔ سرکاری ملازمین یا تو کام کریں گے یا گھر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن امریکی تاریخ کے بدترین صدر تھے۔ ہم نے جرائم کا خاتمہ کیا، ڈیمو کریٹس اس پر خوش نہیں۔ امریکی صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کو کرپٹ ترین ادارہ قرار دے دیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ مہنگائی کا خاتمہ میری اولین ترجیح ہے۔ معیشت کی بحالی میری ترجیحات میں شامل ہے۔ نئی تجارتی پالیسی سے کسانوں کو فائدہ ہوگا، کوئی مقابلہ نہیں کرسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا اور میکسیکو کو امریکہ میں منشیات کے سمگلنگ کو روکنا ہوگا۔ میکسکین گینگ اسی فہرست میں ہے جس میں داعش ہے۔ غیرقانونی امیگرینٹس کے خلاف امریکی تاریخ کا سخت ترین کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے۔ ہم غیرقانونی امیگرینٹس کو نکالیں گے۔ بائیڈن کی پالیسی اوپن بارڈر تھی جس کی وجہ سے چار سال میں 21 ملین افراد امریکہ آئے۔
ٹرمپ نے کہا کہ کینیڈا کو سبسڈی دیتے ہیں، اب ایسا نہیں ہوگا، 2 اپریل سے جو ملک امریکہ پر ٹیکس لگائے گا ہم جوابی ٹیکس لگائیں گے۔ امریکہ میں چیزیں نہیں تیار کریں گے تو ٹیرف دینا پڑے گا۔