امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی فروخت کے لیے چار مختلف گروپوں سے رابطے میں ہے، اور تمام آپشنز اچھے ہیں۔
ٹک ٹاک کا مستقبل اس وقت غیر یقینی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ایک ایسا قانون نافذ ہوا جس کے تحت اس کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کو قومی سلامتی کی بنیاد پر اسے بیچنے یا پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹرمپ نے 20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں اس قانون کے نفاذ کو 75 دن تک موخر کرنے کی کوشش کی گئی۔
ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، "یہ ممکن ہے کہ جلد کوئی معاہدہ ہو۔”
انہوں نے مزید کہا، "ہم چار مختلف گروپوں سے رابطے میں ہیں، اور بہت سے لوگ اسے خریدنا چاہتے ہیں… تمام چار گروپ اچھے ہیں۔”
ٹک ٹاک اور بائٹ ڈانس نے اس خبر پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ٹک ٹاک کی مشکلات نے کئی ممکنہ خریداروں کو متوجہ کیا ہے، جن میں سابق لاس اینجلس ڈوجرز کے مالک فرینک میک کورٹ بھی شامل ہیں، جنہوں نے اس تیزی سے ترقی کرنے والے کاروبار میں دلچسپی ظاہر کی ہے جس کی قیمت تجزیہ کاروں کے مطابق 50 ارب ڈالر تک ہو سکتی ہے۔