نومنتخب صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کو امریکا میں کچھ دیر اور کام کرنے کی اجازت دینا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
نو منتخب صدر کا کہنا ہے کہ وہ ٹِک ٹاک کو تھوڑی دیر کیلئے امریکا میں کام کرنے کی اجازت دینے کے حق میں ہیں، کہا انھیں اپنی صدارتی مہم کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اربوں آراء موصول ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی سینیٹ نے اپریل میں ایک قانون منظور کیا تھا جس میں ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس سے قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے ایپ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ٹک ٹاک کے مالکان نے اس پابندی کو ختم کرنے کیلئے امریکی سپریم کورٹ سے رجوع کیا تو اعلیٰ عدلیہ نے سوشل میڈیا حکام کا کیس سسنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ لیکن اگر عدالت بائٹ ڈانس کے حق میں فیصلہ نہیں دیتی ہے تو، ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے ایک دن پہلے، 19 جنوری کو امریکہ میں ایپ پر مؤثر طریقے سے پابندی لگ سکتی ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ٹرمپ ٹِک ٹِک ڈیویسٹیچر آرڈر کو کیسے کالعدم کریں گے، جو سینیٹ میں بھاری اکثریت سے پاس ہوا۔
ٹرمپ نے پیر کو ٹِک ٹاک کے سی ای او سے ملاقات کی۔ ٹرمپ نے اسی دن ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ایپ پر اپنی مہم کی کامیابی کی بدولت ٹک ٹاک کیلئے ان کے پاس ایک خاص جگہ ہے۔