واشنگٹن(ایگزو نیوز ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک متنازع اعلان کرتے ہوئے مالی سال 2026 کے لیے تارکین وطن کو دیے جانے والے ویزوں کی حد صرف 7,500 مقرر کر دی، جو امریکی تاریخ کی سب سے کم ترین حد قرار دی جا رہی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں (رائٹرز،الجزیرہ،گارڈین، ٹائم) کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ اس نئی پالیسی کے تحت سفید فام جنوبی افریقیوں،خصوصاً افریکنرز کو ترجیح دی جائے گی۔حکومت کا موقف ہے کہ ان افراد کو جنوبی افریقہ میں ” نسل کشی اور امتیازی سلوک “ کا سامنا ہے تا ہم جنوبی افریقی حکومت نے ان دعووں کو بے بنیاد اور سیاسی قرار دیا ہے۔یہ فیصلہ سابق صدر جو بائیڈن کی حکومت کے دور میں مقرر کردہ 1 لاکھ 25 ہزار سالانہ پناہ گزینوں کی حد کے مقابلے میں ایک بڑی کمی ہے۔ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکہ کے مفادات کو مقدم رکھتے ہوئے غیر ملکیوں کے اندراج کو محدود کرنا قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔پالیسی ناقدین،بشمول انٹرنیشنل ریفیوجی سسٹنس پراجیکٹ اور گلوبل ریفیوج،نے اس اقدام کو ”غیر انسانی،امتیازی اور سیاسی“ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قائم اپنی اخلاقی برتری کو داوپر لگا دیا ہے۔ان کے مطابق یہ اقدام جنگ زدہ علاقوں،جیسے افغانستان،سوڈان اور وینزویلا سے آنے والے حقیقی پناہ گزینوں کے لیے نا انصافی ہے۔نئی ہدایات کے مطابق ہر درخواست گزار کو سخت سیکیورٹی سکریننگ اور وزارتِ خارجہ و ہوم لینڈ سیکیورٹی کی منظوری سے گزرنا ہو گا۔واضح رہے کہ 1980 کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ امریکہ نے اتنی کم سطح پر پناہ گزینوں کے داخلے کی حد مقرر کی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام ٹرمپ کی سابقہ پالیسیوں کا تسلسل ہے،جس میں وہ امریکہ میں ” سفید فام اکثریت “ کے مفاد کو اولین حیثیت دیتے ہیں۔
ٹرمپ نے نیا امیگریشن بم پھوڑ دیا،2026 میں صرف 7,500 تارکین وطن کو ویزے ملیں گے،سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح
5