تاجروں کا وفد کل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے ملاقات کرے گا جس میں تاجر دوست ٹیکس اسکیم پر تحفظات پر بات ہوگی۔
تاجر برادری نے حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکیم کا تعارف مکمل طور پر نامناسب تھا۔ چیف کوآرڈینیٹر تاجر دوست سکیم نعیم میر کے مطابق تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے اور دونوں فریقین کل اسلام آباد میں ملاقات کریں گے جس میں سکیم سے متعلق امور پر بات چیت ہوگی۔ میر نے کہا کہ تاجر محب وطن ہیں اور ریاست پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔ ہم تاجروں کی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں تاجروں نے تاجر دوست اسکیم اور بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف ملک گیر ہڑتال کی تھی۔
یہ اسکیم، ایک رضاکارانہ ٹیکس وصولی کا اقدام ہے جس کا مقصد غیر رجسٹرڈ کاروباروں کو پاکستان کے موجودہ ٹیکس نظام میں ضم کرنا ہے، جبکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اسے لازمی قرار دیا ہے۔ اس اسکیم سے قومی خزانے میں سالانہ 400 سے 500 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔
ایف بی آر نے تمام غیر رجسٹرڈ تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، ڈیلرز اور دکانداروں پر زور دیا ہے کہ وہ 30 اپریل 2024 تک اسکیم کے تحت رجسٹریشن کروا لیں۔