امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پابندی میں تاخیر کے بعد چینی ملکیت والے سوشل میڈیا ایپ ٹِک ٹاک نے ایپل اور گوگل ایپ اسٹورز پر واپسی کی ہے۔
مشہور شارٹ ویڈیو ایپ، جسے تقریباً نصف امریکی استعمال کرتے ہیں، گزشتہ ماہ تھوڑی دیر کے لیے غیر فعال ہو گئی تھی، جس میں چینی مالک بائٹ ڈانس کو ایپ کو فروخت کرنے یا پابندی کا سامنا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر۔
اگلے دن ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت پابندی کے نفاذ کو 75 دن کے لیے مؤخر کر دیا، جس سے ٹک ٹاک کو امریکہ میں عارضی طور پر آپریشن جاری رکھنے کی اجازت ملی۔
اگرچہ ٹک ٹاک کو ٹرمپ کی یقین دہانی کے بعد سروس کی بحالی کا موقع ملا، گوگل اور ایپل نے ایپ کو امریکہ میں اپنے ایپ اسٹورز سے ہٹائے رکھا۔
ٹک ٹاک، جو پچھلے سال امریکہ میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی دوسری ایپ تھی، جمعرات کو امریکہ کے ایپ اسٹورز سے نئے صارفین کے لیے ڈاؤن لوڈ کے لیے دستیاب ہو گئی۔
ٹرمپ کی ہدایت میں کہا گیا کہ ان کمپنیوں کو، جو موبائل ایپلیکیشن اسٹورز یا ڈیجیٹل مارکیٹ پلیسز چلاتی ہیں جہاں صارفین ایپس کو تلاش، ڈاؤن لوڈ اور اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں، ٹک ٹاک ایپ کو برقرار رکھنے یا چلانے پر کوئی سزا نہیں دی جائے گی۔