دنیا کے اعظیم طبلہ نواز ذاکر حسین 73 برس کی عمر میں سان فرانسسکو میں پھیپھڑوں کی بیماری کے باعث انتقال کر گئے۔
ان کے خاندان نے ایک بیان میں کہا کہ دنیا ایک لیجنڈری طبلہ نواز اور ایک موسیقار سے محروم ہو گئی ہے۔ جس نے بھارتی کلاسیکی موسیقی کو نئی جہت دی۔ ذاکر حسین ایک غیر معمولی وراثت چھوڑ کر گئے ہیں، جسے دنیا بھر کے بے شمار موسیقی کے شائقین سراہتے ہیں، اور ان کا اثر آنے والی نسلوں تک برقرار رہے گا۔
1951 میں ممبئی میں پیدا ہونے والے حسین ایک شاندار شخصیت کے مالک تھے، جنہوں نے سات سال کی عمر میں اپنا پہلا کنسرٹ کیا۔ اپنے نامور والد، استاد اللہ رکھا خان سے تربیت یافتہ، حسین نے نہ صرف طبلہ پر مہارت حاصل کی بلکہ اسے عالمی سطح پر مشہور سولو آرٹ میں تبدیل کرتے ہوئے اسے نئی بلندیوں تک پہنچایا۔
حسین کے شاندار کیریئر میں چار گریمی ایوارڈز اور بھارت کے دوسرے سب سے بڑے شہری اعزاز "پدم بھوشن” کا ایوارڈ شامل ہے۔ انہوں نے عالمی موسیقی کے عظیم لیجنڈز جیسے روی شنکر، ہری پرساد چوراسیا اور جان میکلاگلن کے ساتھ تعاون کیا اور بھارتی کلاسیکی دھنوں کو جاز، فیوژن اور عالمی موسیقی کے ساتھ ملا کر ایک نیا انداز تخلیق کیا۔
ان کا گراونڈ بریکنگ ایلبم "میکنگ میوزک” کو ثقافتی موسیقی کے تعاون کی بہترین مثالوں میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔