پشاور (اسلم مراد ) خیبر پخوانخواہ کی حکومت نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے قافلے پر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد کی ہلاکت کے بعد صوبہ میں تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے جبکہ وزیر اعلی پہلے ہی ہر شہید ہونے والے ورکر کے اہل خانہ کے لیے ایک کروڑ روپے امداد کا اعلان کرچکے ہیں ۔
گزشتہ روز خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اراکین نے اسلام آباد میں کارکنوں کی شہادت پر گہرے غم اور دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے لگتا ہے کہ فسطائی قوتوں نے کارکنوں کی آواز دبانے کی کوشش کی ہے ۔ خیبر پختونخواہ کے سپیر کا کہنا تھا کہ آج میرا دل گرفتہ ہے کہ اپنے ادارے کس طرح اپنے ہی لوگوں پر دھاوا بول سکتے ہیں اور ان پر فائرنگ کرسکتے ہیں ۔ اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ ایک جانب پر امن قافلے پر حملہ کرکے سیکیورٹی فورسز نے درجنوں تحریک انصاف کے کارکنوں کو شہید کیا تو دوسری جانب ان کی لاشوں کو چھپایا جارہا ہے تاکہ کسی کو پتہ نہ چل سکے کہ اپنے ہی سیکیورٹی اداروں نے کس طرح اپنے ہی لوگوں کو نشانہ بنا یا ہے ۔
ان کا کہنا تھاکہ شہید ہونے والوں کے لواحقین ہسپتالوں میں مارے مارے پھر رہے ہیں لیکن انہیں ہلاک ہونے والوں کی لاشیں نہیں دی جارہیں اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی تعاون کیا جارہا ہے ۔ تین دن کےسوگ میں صوبائی اسمبلی اور سرکاری دفاتر پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا جبکہ مرحومین کی مغفرت کے لیے دعا بھی کی جائے گی