برطانوی اخبار دی گارڈین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا) کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
دی گارڈین کے مطابق اس پلیٹ فارم پر اکثر سازشی نظریات اور نسل پرستی پر مبنی مواد شیئر کیا جاتا ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ حالیہ امریکی صدارتی انتخاب نے اس کے اس موقف کو مزید مضبوط کیا ہے کہ یہ آن لائن فورم ایک "زہریلا میڈیا پلیٹ فارم” بن چکا ہے۔
دی گارڈین کا کہنا ہے کہ اب ایکس پر موجودگی کے فوائد "منفی پہلوؤں” کے مقابلے میں کمزور ہوگئے ہیں۔ اخبار نے یہ بھی کہا کہ ایلون مسک، جو دنیا کے سب سے امیر شخص ہیں، اس سروس کے اثرورسوخ کو "سیاسی بیانیے کی تشکیل” کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔
اس بائیکاٹ کا مطلب یہ ہے کہ دی گارڈین اب اپنے آفیشل ایڈیٹوریل اکاؤنٹس سے ایکس پر پوسٹس نہیں کرے گا۔ دی گارڈین کا مرکزی اکاؤنٹ اب یہ پیغام دکھا رہا ہے: "اس اکاؤنٹ کو محفوظ کر لیا گیا ہے”۔
تاہم، یہ اقدام صحافیوں کو ایکس پر مواد پوسٹ کرنے سے نہیں روکتا اور ایکس صارفین ابھی بھی اخبار کے مضامین کو شیئر کر سکتے ہیں۔ اخبار کے مطابق، انفرادی رپورٹرز کو موجودہ گائیڈ لائنز کے علاوہ کسی قسم کی پابندیوں کا سامنا نہیں ہوگا۔