وفاقی کابینہ نے خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کیلئے سر جوڑ لیے، اس اقدام کیلئے حکومت پاکستان پیپلز پارٹی سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کے پی میں گورنز راج کے نفاذ پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں اٹارنی جنرل سمیت قانونی ماہرین نے بریفنگ دی اور کابینہ کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد مارچ میں سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا اور احتجاج میں صوبائی محکموں اور ملازمین کو استعمال کیا گیا۔
اجلاس میں کابینہ ارکان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ایسا کرکے وفاقی حکومت کو جواز فراہم کیا ہے کہ وہ صوبے میں گورنر راج نافذ کرے۔
اجلاس میں زیادہ تر کابینہ ارکان نے کے پی میں گورنر راج کی حمایت کی ہے لیکن وزیراعظم شہباز شریف پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کریں گے۔ اگر ایسا کیا گیا تو گورنر راج کی ابتدائی مدت 6 ماہ ہوگی۔