وفاقی کابینہ کا ایف بی آر کو 1087 گاڑیوں کی خریداری کی اجازت دینے کا انکشاف۔ گاڑیوں کی خریداری کے معاملے میں اعلیٰ ٹیکس حکام کا موقف بھی سامنے آگیا۔
دستاویز کے مطابق پہلے مرحلے پر ایف بی آر نے 1010 نئی گاڑیوں کی خریداری کا عمل شروع کیا، ایف بی آر کے پاس مزید 77 گاڑیوں کی خریداری کی منظوری موجود ہے۔
کابینہ نے آپریشنل مقاصد کے لیے 1300 سی سی تک گاڑیاں خریدنے کی اجازت دی ہے۔ ایف بی آر کو نئی گاڑیوں کی خریداری کیلئے ای سی سی اور کفایت شعاری کمیٹی کی منظوری حاصل ہے۔ گاڑیوں کی خریداری کیلئے کابینہ ڈویژن کی وئیکل اتھارائزیشن کمیٹی کی منظوری بھی حاصل۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی 1010 گاڑیاں افسران کے ذاتی استعمال کیلئے نہیں ہیں، یہ گاڑیاں متعلقہ ڈائریکٹ کے زیر استعمال ہوں گی۔ ان گاڑیوں کے دروازوں پر ایف بی آر کا لوگو ہوگا۔ ان گاڑیوں میں ٹریکر ہوگا تاکہ غلط استعمال نہ ہوسکے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق ایف بی آر کے 360 افسران 78 شوگر ملز کی مانیٹرنگ پر لگائے گئے ہیں۔ ایف بی آر کے یہ 360 افسران شوگر ملز میں اپنی گاڑیوں پر جاتے ہیں۔ شوگر ملز دور دراز ہونے کی وجہ سے ٹیکس افسران مشکلات سے دو چار ہیں۔ کئی شوگر ملز کی انتظامیہ بے بسی دیکھ کر افسران کو گاڑی کی پیشکش کرتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس فراڈ پکڑنے کیلئے ٹیکس افسران کی باوقار سرکاری سواری لازمی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال پنجاب ریونیو اتھارٹی کا ٹیکس ہدف 240 ارب جبکہ ایف بی آر کا 9430 ارب روپے تھا۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے پاس ایف بی آر سے 20 گنا زیادہ ورک فورس ہے۔