چینی روایتی افسانوں پر مبنی اینیمیٹڈ بلاک بسٹر "نی زھا 2” نے کئی باکس آفس ریکارڈ توڑ کر ملک کی سب سے کامیاب فلم بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
ایک باغی نوجوان دیوتا کی کہانی جو ڈریگن سے لڑتا ہے، وہ پہلی فلم ہے جس نے ایک ہی مارکیٹ میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمائی کی، اس نے 2015 میں "اسٹار وارز: دی فورس اویکنز” کے 936 ملین ڈالر کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔
29 جنوری کو چینی قمری سال کی تعطیلات کے دوران ریلیز ہونے والی یہ فلم چین کی فلم انڈسٹری میں نئی جان ڈال چکی ہے، کیونکہ 2024 میں باکس آفس کی آمدنی گزشتہ سال کی نسبت 23 فیصد کم ہوئی تھی۔
پانچ سال کے طویل عرصے میں بننے والی "نی زھا 2” – جو کہ 16ویں صدی کی معروف کتاب "انسٹیچرز آف دی گاڈز” سے متاثر ہے – نے نہ صرف روایتی چینی کہانیوں پر مبنی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ کا فائدہ اٹھایا ہے بلکہ چین کی ٹیکنالوجی میں ترقی پر قومی فخر کو بھی اجاگر کیا ہے۔
ناظرین نے فلم کی اسپیشل ایفیکٹس کو بھی چین کی فلم انڈسٹری کے ہالی وڈ سے مقابلہ کرنے یا اس سے بھی آگے بڑھنے کا ثبوت قرار دیا ہے۔ ناظرین کے مطابق غیر ملکی فلموں میں دلکش بصری اثرات ہوتے ہیں، لیکن اب چینی سنیما نے بھی یہ تکنیکیں سیکھ لی ہیں