وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جعفر ایکسپریس حملے کے بعد ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں اسلام آباد سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ملزم کی شناخت حیدر سعید کے نام سے ہوئی، اس نے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اور اشتعال انگیز بیانات شیئر کیے، کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کی حمایت کی۔ ایجنسی نے مشتبہ شخص کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ڈیجیٹل شواہد کو قبضے میں لے لیا ہے اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ ملزم کو اپنے جرائم پر سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ گرفتاری ایف آئی اے کی جانب سے صحافیوں احمد نورانی اور شفیق احمد ایڈووکیٹ اور عینہ درانی سمیت تین افراد کے خلاف ریاستی اداروں کے خلاف ’نفرت انگیز تقاریر اور پروپیگنڈہ‘ پھیلانے پر درج کیے جانے کے بعد عمل میں آئی ہے۔
اس سے قبل ایف آئی اے نے جعفر ایکسپریس حملے سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلانے پر تین افراد کے خلاف مقدمات درج کیے تھے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم اسلام آباد کی جانب سے پی ای سی اے ایکٹ کے تحت احمد نورانی، شفیق احمد ایڈووکیٹ اور عینہ درخانئی کے خلاف تین مقدمات درج کیے گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے آن لائن ریاست مخالف پروپیگنڈا پھیلایا، حملے کے بعد قومی اداروں کے خلاف نفرت کو ہوا دی۔ انہوں نے اپنے تصدیق شدہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو کالعدم تنظیم کی تشہیر اور عوام میں غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا۔
ایف آئی اے ترجمان نے کہا کہ ایف آئی اے بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا پھیلانے میں ملوث اضافی اکاؤنٹس کی نشاندہی کے لیے مزید تفتیش کر رہی ہے۔