سپین (اسلم مراد ) سپین کے شہر بنول میں ٹماٹروں کے ساتھ پندرہ ہزار افراد کے درمیان جنگ شروع ہوگئی ہے۔
ہر سال اگست کے آخری ہفتے کی بدھ کو ہونے والی اس جنگ میں اس بار پندرہ ہزار سیاح حصہ لے رہے ہیں جبکہ شہر کی مین سڑکوں پر ایک سو پچاس ٹن سے زیادہ ٹماٹر بطور ہتھیار استمعال کرنے کے لیے پہنچا دئیے گئے ہیں۔ سپین کے اس شہر میں ٹماٹروں کی جنگ اس وقت شروع ہوئی جب سال 1945 میں شہر کے بچوں نے ایک دوسرے پر ٹماٹر پھینکے، تاہم سال 1980 کے دوران اس تہوار کو بین الاقوامی سطح پر مقبولیت حاصل ہوگئی اور اس کے بعد ہر سال یہ تہوار منایا جاتا ہے۔
اس تہوار میں انٹری اور جنگ میں حصہ لینے کے لیے بارہ یورو کی ٹکٹ مقرر کی گئی ہے جنگ کے اختتام پر تمام جنگجو علاقے کو خالی کردیتے ہیں اور شہری میونسل کے ادارے اس علاقے کو دوبارہ صاف کر دیتے ہیں، تاہم جنگ کے دوران ہر جانب سرخ رنگ عام دیکھنے والے کو خوفزدہ کردیتا ہے۔ سیاح اس کھیل سے انتہائی لطف اندوز ہوتے ہیں۔