جنوبی کوریا کی وزارت ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ تباہ ہونے والی جیجو ایئر کی پرواز کیلئے فلائٹ ڈیٹا اور کاک پٹ وائس ریکارڈرز رکھنے والے بلیک باکس نے تباہی سے چار منٹ قبل ریکارڈنگ بند کر دی تھی۔
29 دسمبر کو بوئنگ 737-800 جو 181 مسافروں اور عملے کو لے کر تھائی لینڈ سے جنوبی کوریا کے شہر موان کیلئے پرواز کر رہا تھا موان ہوائی اڈے پر پیٹ کے نیچے اترا اور کنکریٹ کی رکاوٹ سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔ اس حادثے میں 179 افراد ہلاک ہوئے تھے اور یہ جنوبی کوریا کی تاریخ کا سب سے بدترین فضائی حادثہ تھا۔
وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق، "تحقیقات کے دوران یہ پتہ چلا کہ کاک پٹ وائس ریکارڈر (CVR) اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (FDR) کے ڈیٹا کو آخری چار منٹ کے دوران ریکارڈ نہیں کیا گیا جب طیارہ لوکلائزر سے ٹکرا رہا تھا۔”
لوکلائزر وہ رکاوٹ ہے جو رن وے کے آخر میں ہوتی ہے اور جہازوں کی لینڈنگ میں مدد دیتی ہے، اور اس کو حادثے کی شدت میں اضافے کا سبب قرار دیا گیا۔
یہ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر جو کہ خراب ہو چکا تھا، جنوبی کوریا کی حکام نے ڈیٹا نکالنے کے لیے قابل بازیافت نہیں سمجھا اور اسے تجزیے کے لیے امریکہ بھیج دیا، جہاں امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کی لیبارٹری میں اس کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔
تاہم، ایسا لگتا ہے کہ ریکارڈنگ کے آلات نے فلائٹ کے آخری لمحات میں ڈیٹا کھو دیا، جس کی وجہ سے حکام ابھی تک یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا ہوا۔
وزارت نے کہا کہ "حادثے کی تحقیقات کے دوران ڈیٹا کے نقصان کی وجہ جاننے کے لیے منصوبے تیار کیے جا رہے ہیں۔”
جنوبی کوریا اور امریکی تحقیقاتی ادارے ابھی تک اس حادثے کی وجہ کی تحقیقات کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں سوگ کا ایک ماحول ہے اور مختلف مقامات پر یادگاری پروگرامز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔