اسلام آباد(ایگزو نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا کی سیاست میں ایک اور ڈرامائی موڑ آ گیا ہے،پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی اطلاعات کے مطابق سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نہیں بنیں گے،صوبے کے نئے وزیراعلیٰ کے حوالے سے حتمی فیصلہ آئندہ 24 گھنٹوں میں متوقع ہے۔
ایگزو نیوز کے مطابق ندیم افضل چن نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں بھی اپنا امیدوار ضرور سامنے لائیں گی اور امکان ہے کہ کوئی غیر متوقع “سیاسی سرپرائز” سامنے آئے،خیبرپختونخوا کے لیے اگلے دو دن نہایت اہمیت کے حامل ہیں اور سیاسی منظرنامہ کسی بھی وقت تبدیل ہو سکتا ہے۔دوسری جانب، علی امین گنڈاپور نے باضابطہ طور پر وزارتِ اعلیٰ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا ہے،وہ جمعرات کے روز اپنا استعفیٰ گورنر خیبرپختونخوا کو بھجوائیں گے۔گورنر آئینی تقاضے کے مطابق 48 گھنٹوں میں استعفیٰ منظور کریں گے،جس کے بعد صوبائی کابینہ خود بخود تحلیل ہو جائے گی۔ذرائع کے مطابق استعفیٰ منظور ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں نئے وزیراعلیٰ کے نام کی توثیق کی جائے گی۔ اس کے بعد سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس طلب کریں گے۔اسمبلی میں کل 145 اراکین ہیں اور وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے لیے 73 ووٹ درکار ہوں گے۔ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کو 90 سے زائد اراکین کی اکثریت حاصل ہے تاہم اندرونی اختلافات اور ممکنہ سیاسی جوڑ توڑ نے صورتحال کو غیر یقینی بنا دیا ہے۔سیاسی مبصرین کے مطابق، ندیم افضل چن کا یہ بیان اس جانب اشارہ کر رہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے نئی صف بندی شروع ہو چکی ہے، اور کل کے دن صوبائی سیاست میں ایک نیا باب رقم ہو سکتا ہے۔
سہیل آفریدی وزیراعلیٰ نہیں بنیں گے، بڑا فیصلہ کل متوقع،ندیم افضل چن کا حیران کن دعویٰ
6