محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے مرد و خواتین اساتذہ کے لباس سے متعلق گزشتہ روز جاری ضابطہ اخلاق پر وضاحت پیش کی گئی ہے۔
محکمہ تعلیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اساتذہ کے لیے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کوئی حکم نہیں بلکہ رہنما اصول ہیں، جن کا مقصد تعلیمی ماحول کی بہتری اور معیاری تعلیم کو فروغ دینا ہے۔
یاد رہے کہ اس ضابطہ اخلاق میں خواتین اساتذہ کو زیادہ میک اپ، زیورات اور ہائی ہیل سینڈلز سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی، جبکہ مرد اساتذہ کو جینز اور ٹی شرٹ پہن کر اسکول نہ آنے کی بات کی گئی تھی۔
محکمہ تعلیم کے ترجمان نے وضاحت کی کہ ان ہدایات کا مقصد اساتذہ کے لباس اور طرزِ عمل کو بہتر بنانا ہے، اور ان پر کوئی سخت پابندی عائد نہیں کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اساتذہ بچوں کے مستقبل کے معمار ہیں اور ان کے لیے طرزِ عمل اور لباس کے حوالے سے مشورے دیے گئے ہیں تاکہ تعلیمی ماحول کو محفوظ اور پروفیشنل بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، اسکولوں میں گٹکا، ماوا، چھالیہ اور سگریٹ کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ تعلیمی ماحول کو بہتر بنایا جا سکے۔