لندن(ایگزو نیوز ڈیسک)وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد اپنے وفد سمیت لندن پہنچ گئے ہیں۔ لندن کے لوٹن ایئرپورٹ پر آمد سے قبل وہ مختصر وقت کے لیے سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا رکے، جہاں انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی عیادت کی اور انہیں پاک سعودی عرب کے درمیان ہونے والے سٹریٹجک دفاعی معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
ایگزو نیوز کے مطابق شہباز شریف نے لندن پہنچنے کے بعد نہ صرف برطانوی حکام سے ملاقاتوں کا شیڈول ترتیب دیا ہے بلکہ پاکستانی بزنس کمیونٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ ہفتے کو وہ پاکستانی کمیونٹی کے بڑے کنونشن سے خطاب کریں گے، جس میں ان سے سیاسی اور معاشی سمت کے حوالے سے اہم اعلانات کی توقع کی جا رہی ہے۔ بعد ازاں اتوار کو وہ امریکہ روانہ ہوں گے جہاں 26 ستمبر کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔سعودی عرب میں وزیر اعظم شہباز شریف اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کیے گئے، جسے حکومتی حلقے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ایک “اہم سنگ میل” قرار دے رہے ہیں۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان سلامتی کے شعبے میں تعاون بڑھانے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے تاہم تنقیدی حلقے اس سوال کو نظرانداز نہیں کر رہے کہ کیا یہ دورے محض قومی مفاد کے تناظر میں کیے جا رہے ہیں یا ان میں سیاسی بیانیے اور جماعتی ترجیحات کا رنگ بھی غالب ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک طرف تو وزیر اعظم عالمی سطح پر معاہدوں اور تعلقات کو مضبوط بنانے میں سرگرم ہیںمگر دوسری جانب اندرونِ ملک سیلاب سے ہونے والی تباہ حالی،لاکھوں متاثرہ افراد کی بحالی، بڑھتی ہوئی مہنگائی، سیاسی عدم استحکام اور عوامی بے چینی پر حکومت کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ ان کے مطابق بیرونی کامیابیاں اسی وقت بامعنی ثابت ہوں گی جب اندرونِ ملک عوام کو براہِ راست ریلیف دیا جا سکے۔وزیر اعظم کے موجودہ دورہ جات بلاشبہ پاکستان کی سفارتی سرگرمیوں کو نئی سمت دینے کی کوشش ہیں، مگر یہ کڑوا سوال اپنی جگہ باقی ہے کہ کیا عوامی مسائل اور داخلی چیلنجز بھی اسی ترجیح سے حل ہوں گے یا پھر یہ دورے صرف تصویری بیانیہ اور وقتی سیاسی سرمایہ کاری ثابت ہوں گے؟۔
شہباز شریف سعودیہ سے لندن پہنچ گئے،جنیوا میں نواز شریف کی عیادت،بڑے بھائی کو سعودی دفاعی معاہدے پر بریفنگ
3