بولی وڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان نے بھارتی ٹیکس حکام کے ساتھ ایک طویل قانونی جنگ جیت لی ہے۔ انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل (ITAT) نے ان کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے 2011-12 کے مالی سال کے لیے ٹیکس کی دوبارہ تشخیص کو منسوخ کر دیا۔
یہ تنازعہ شاہ رخ خان کی فلم Ra.One کی غیر ملکی آمدنی پر تھا، جس کا 70 فیصد حصہ برطانیہ میں شوٹ کیا گیا تھا۔ اس لیے ان کی آمدنی پر ٹیکس برطانیہ میں عائد کیا گیا، جہاں ان کی ادائیگی ونفورڈ پروڈکشن، ایک برطانوی کمپنی کے ذریعے ہوئی۔
تاہم، بھارتی ٹیکس حکام نے دعویٰ کیا کہ اس سیٹ اپ سے بھارت کو نقصان پہنچا ہے اور ان کی آمدنی کا دوبارہ جائزہ لیا، جس میں 83.42 کروڑ روپے سے بڑھا کر 84.17 کروڑ روپے کر دیا گیا اور غیر ملکی ٹیکس کریڈٹ کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
ITAT پینل نے، جس میں سندیپ سنگھ کرہل اور گریش اگروال شامل تھے، فیصلہ دیا کہ ٹیکس افسر نے کیس کو دوبارہ کھولنے کے لیے کوئی نیا ثبوت پیش نہیں کیا۔ یہ معاملہ ابتدائی جائزے میں پہلے ہی دیکھا جا چکا تھا، اور چار سال بعد بغیر مضبوط قانونی وجوہات کے کیس کو دوبارہ کھولنا ٹیکس قوانین کے خلاف تھا۔
یہ فیصلہ نہ صرف شاہ رخ خان کے لیے بڑی کامیابی ہے بلکہ دوسرے بھارتی ٹیکس دہندگان کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ یہ ثابت کرتا ہے کہ ٹیکس reassessments مضبوط قانونی وجوہات کے بغیر نہیں کیے جا سکتے۔
اب جب کہ یہ قانونی تنازعہ ختم ہو چکا ہے، شاہ رخ خان اپنی اگلی فلم کنگ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، جس میں ان کی بیٹی سہانا خان بھی نظر آئیں گی۔ فلم کی شوٹنگ مارچ 2025 میں شروع ہوگی اور 2026 میں عالمی سطح پر ریلیز کی جائے گی۔