ڈی چوک پر احتجاجی جلسے:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے. ڈی چوک پر احتجاجی جلسے کے باعث حکام نے وفاقی دارالحکومت کے. تمام خارجی اور داخلی راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے ہیں۔ انتظامیہ نے راولپنڈی میں سکیورٹی بڑھا دی ہے. 4 ہزار اہلکار اور افسر تعینات کر دیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل ہونے والے راستوں کو بھی کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے. اور فیض آباد، سیکٹر آئی ایٹ، آئی جے پرنسپل روڈ اور مارگلہ روڈ سمیت راستوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت کی ہدایات پر اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل فون سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ میٹرو بس انتظامیہ کے مطابق. راولپنڈی صدر سے آئی جے پرنسپل روڈ تک سروس نہیں چلے گی. جبکہ آئی جے پرنسپل روڈ سے پاکستان سیکرٹریٹ تک سروس جاری رہے گی۔ اس کا مطلب ہے. کہ راولپنڈی کے رہائشی آج میٹرو بس سروس استعمال نہیں کر سکیں گے۔
پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ:
ادھر، آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن فار ناردرن پنجاب کے صدر ابرار احمد کا کہنا ہے. کہ اسلام آباد میں سیاسی جماعت کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی شہر کے تمام نجی تعلیمی ادارے آج بند رہیں گے۔
اسلام آباد پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے. بھی وفاقی دارالحکومت میں اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری وحید خان نے اس بات پر زور دیا. کہ بچوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔
دوسری جانب، وزیر داخلہ محسن نقوی نے خبردار کیا ہے. کہ اگر پی ٹی آئی نے احتجاج کے لیے اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش کی تو کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے انہیں مشورہ دیا. کہ وہ اپنی احتجاجی کال پر نظر ثانی کریں کیونکہ ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم اس وقت سرکاری دورے پر اسلام آباد میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا. کہ شنگھائی تعاون کانفرنس بھی اسلام آباد میں ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا. کہ پروٹوکول کے مطابق غیر ملکی مہمانوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنا. ریاست پاکستان کی اولین ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔