سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی ایئرلائن کی نجکاری پر حکم امتناعی واپس لیتے ہوئے شفاف عمل کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کے سامنے اپنے دلائل میں، پاکستان کے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ نجکاری کے عمل کی وجہ سے پی آئی اے میں نئے پروفیشنلز کی تقرری روک دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کم بولی کے بعد، حکومت پی آئی اے کی نجکاری کے لیے دوسری کوشش کی منصوبہ بندی کر رہی ہے کیونکہ اب یورپ میں فلائٹ آپریشنز پر سے پابندی بھی ہٹا دی گئی ہے۔
جس پر سپریم کورٹ کے بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیئے کہ اب حکومت کو نجکاری کے عمل میں اچھا ریٹ مل سکتا ہے۔ بینچ کے ایک اور رکن جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے انہیں اعتماد میں لے کر پی آئی اے کی نجکاری کا حکم دیا۔
بعد ازاں عدالت نے نجکاری کے خلاف اپنا حکم واپس لے لیا۔