سعودی عرب نے میگا ریکوڈک گولڈ اینڈ کاپر پروجیکٹ میں پندرہ فیصد سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔
مملکت نے ریکوڈک منصوبے کے ارد گرد سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کیلئے گرانٹ کی پیشکش بھی کی ہے۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے پیشکش کے ڈھانچے کی منظوری دے دی ہے لیکن حتمی فیصلہ کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی لین دین پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
پاکستان آئندہ سال جون تک کان کنی اور زراعت کے شعبے میں سعودی سرمایہ کاری کی توقع رکھتا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے اس معاہدے کو ‘قانونی’ قرار دینے کے بعد گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان اور بیرک گولڈ کارپوریشن نے اس منصوبے پر 8 ارب ڈالر کے تاریخی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ 8 بلین ڈالر کے اس تاریخی معاہدے پر ریکوڈک گولڈ کارپوریشن کے نمائندے اور وفاقی اور بلوچستان حکومت کے نمائندوں نے دستخط کیے۔
ریکوڈک کو دنیا کی سب سے بڑی غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کی کانوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ منصوبہ 2011 سے روکے جانے کے بعد دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔