سعودی عرب کے مارکیٹ ریگولیٹر نے کہا کہ وہ درج فہرست کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت دے گا جو اسلام کے دو مقدس ترین مقامات مکہ اور مدینہ کے اندر رئیل اسٹیٹ کی مالک ہیں، کیونکہ خلیجی ملک مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنا چاہتا ہے۔
اس فیصلے کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کار ان کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر سکیں گے جن کی آمدنی اسلامی حج اور عمرہ کے سفر پر انحصار کرتی ہے، جو تیل سے مالا مال سعودی عرب کی سب سے بڑی آمدنی کے ذرائع میں سے ایک ہیں۔
سعودی عرب کے مارکیٹ واچ ڈاگ، کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی سرمایہ کو راغب کرنا اور مکہ اور مدینہ میں موجودہ اور مستقبل کے منصوبوں کیلئے لیکویڈیٹی فراہم کرنا ہے۔
سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ 2030 تک ہر سال 30 ملین عازمین حج اور عمرہ کا خیرمقدم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں سعودی عرب نے ان دونوں عبادات سے تقریباً 12 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل کی تھی۔
سالانہ حج کی عبادت ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور عازمین کی تعداد میں اضافہ سعودی عرب کے وژن 2030 کے اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کا ایک اہم حصہ ہے، جس کا مقصد معیشت کو تیل کی آمدنی سے کم کرنا ہے۔
سعودی عرب کا بنیادی اسٹاک انڈیکس 0.2 فیصد بڑھا، جس کی قیادت جابِر عمر ڈویلپمنٹ کمپنی اور مکہ کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی نے کی، جن کے پاس مکہ میں جائیداد ہے۔
سعودی عرب کا اسٹاک مارکیٹ، جو گلف عرب خطے کا سب سے بڑا مارکیٹ ہے جس کا مارکیٹ کیپٹلائزیشن 10.2 کھرب ریال (2.72 ٹریلین ڈالر) ہے، 2015 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کھول دیا گیا تھا تاکہ مزید سرمایہ کو متوجہ کیا جا سکے اور حالیہ برسوں میں اس میں نئی لسٹنگز کی بھرمار دیکھنے کو ملی ہے۔
سعودی عرب نے غیر ملکیوں کو مکہ، مدینہ میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دیدی
2
previous post