سابق پاکستانی کرکٹر باسط علی نے دعویٰ کیا ہے کہ سرفراز احمد کو غیر منصفانہ طور پر کپتانی سے ہٹایا گیا تاکہ بابراعظم کو کپتان بنایا جا سکے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘ہر لمحہ پرجوش’ میں گفتگو کرتے ہوئے باسط علی نے بابراعظم پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ٹیم میں ایک گروپ بندی قائم کی ہے، اور انہیں ایک "ڈرپوک کپتان” قرار دیا جو دوستیوں کو ترجیح دیتا ہے۔
باسط علی نے سلیکشن کے عمل پر بھی تنقید کی، اور سوال اٹھایا کہ کیوں پی ایس ایل میں بہترین پرفارمنس دکھانے والے عثمان میر کو نظر انداز کیا گیا، جبکہ خوشدل شاہ اور فہیم اشرف کو بی پی ایل کی پرفارمنس کی بنیاد پر ٹیم میں شامل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بی پی ایل پر بدعنوانی کے الزامات ہیں، پھر بھی اس کی پرفارمنس کو پاکستان سپر لیگ سے زیادہ ترجیح دی جا رہی ہے۔
باسط علی نے پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی بہتری کے لیے کی گئی کوششوں کو سراہا، لیکن انہیں سلیکشن کے مسائل حل کرنے کی تجویز بھی دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ناکامیوں کے ذمہ دار سلیکٹرز، جو امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں شکستوں کے ذمہ دار ہیں، اب بھی سسٹم کا حصہ ہیں، حالانکہ گزشتہ 18 ماہ میں پی سی بی کے چار چیئرمین تبدیل ہو چکے ہیں۔