لندن کی اولڈ بیلی کراؤن کورٹ نے سارہ شریف قتل کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سارہ کے والد عرفان شریف اور ان کی سوتیلی ماں بینش بتول کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سماعت کے دوران جج جان کیوناگ نے ریمارکس دیے کہ سارہ شریف کو بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا جب کہ ان کے چچا فیصل ملک واقعے کے گواہ رہے۔ جج نے مایوسی کا اظہار کیا کہ کسی بھی ملزم نے اپنے کیے پر پشیمانی کا اظہار نہیں کیا۔
عدالت نے آبزرویشن دی کہ عرفان شریف ثبوت کے باوجود 6 دن تک تشدد سے انکار کرتے رہے۔ بینش بتول اور عرفان شریف دونوں نے مقدمے کے دوران خاموش رہنے کا انتخاب کیا۔
جج کیوناگ نے کہا کہ ان کی سزا کی کم سے کم مدت پوری کرنے کے بعد بھی ان کی رہائی کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ سزا کی کم از کم مدت کے بعد، پیرول حکام ان کی رہائی کا فیصلہ کریں گے۔
جج نے مزید کہا کہ رہائی کے بعد عرفان شریف اور بینش بتول زندگی بھر لائسنس پر رہیں گے۔ ان کے لائسنس کی شرائط کی کسی بھی خلاف ورزی کے نتیجے میں وہ جیل واپس جائیں گے۔