زیادہ پیسہ کمانا ہر کسی کا خواب ہوتا ہے، لیکن تصور کریں کہ لوگ ایک ایسی نوکری کو ٹھکرا دیں جس میں تقریبا 3 عشاریہ 6 ملین ڈالر (یعنی تقریبا ایک ارب پاکستانی روپے) سالانہ تنخواہ مل رہی ہو اور کوئی باس بھی نہ ہو۔
جی ہاں، آپ نے بالکل صحیح سنا، سالانہ تقریباً 3.6 ملین ڈالر کی پیشکش کی جا رہی ہے، اور کام صرف ایک بٹن دبانے تک محدود ہے مطلب لائٹ کو آن اور آف کرنا ہے۔ اگرچہ یہ خواب جیسا لگتا ہے، یہ نوکری ابھی تک خالی ہے کیونکہ لوگوں کو اس دلکش تنخواہ اور براہِ راست نگرانی نہ ہونے کے باوجود درخواست دینے میں ہچکچاہٹ محسوس ہو رہی ہے۔
یہ منفرد پوزیشن مصر کے مشہور "فاروس آف اسکندریہ” مینار کے لیے ہے، جو اسکندریہ کے بندرگاہ کے قریب فاروس جزیرے پر واقع ہے۔ اگرچہ یہ نوکری دنیا کی سب سے زیادہ تنخواہ والی ملازمتوں میں سے ایک ہے، اس کے باوجود امیدواروں کی کمی ہے۔
فاروس آف اسکندریہ، جو دنیا کا پہلا لائٹ ہاؤس تھا، قدیم انجینئرنگ کا ایک مشہور نمونہ ہے۔ یہ لائٹ ہاؤس اسکندریہ کی مصروف بندرگاہ کے لیے جہازوں کی محفوظ آمد و رفت کے لیے بنایا گیا تھا اور اسے سمندری سفر کے لیے ایک اہم رہنمائی سمجھا جاتا ہے۔
اگرچہ اس نوکری میں تاریخی اہمیت اور بے مثال تنخواہ پیش کی جا رہی ہے، لیکن تنہائی، سخت موسمی حالات اور اکیلے کام کرنے کے چیلنجز امیدواروں کو اس منفرد پوزیشن کی جانب راغب نہیں کر پا رہے۔ سالانہ تقریباً 3.6 ملین ڈالر کی تنخواہ کے باوجود، یہ کام بہت کم لوگوں کے لیے موزوں نظر آ رہا ہے۔