مخصوص نشستوں کا کیس، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے تاخیری حربوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فوری عمل درآمد کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے 12 جولائی کو فیصلہ سنانے والے ججوں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ فیصلے میں کوئی ابہام نہیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے طلب کی گئی وضاحت ایک سازشی آلہ اور ہتھکنڈوں کو اپنانے کے سوا کچھ نہیں ہے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے 80 میں سے 39 ممبران (ایم این اے) کو بطور پی ٹی آئی ممبر مطلع کرنے کے بعد، ای سی پی نے اس سال جولائی میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پی ٹی آئی کے بقیہ قانون سازوں کے معاملے پر قانونی اور آئینی رہنمائی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
انتخابی ادارے نے اپنے سیکرٹری عمر حامد خان کے توسط سے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے بارے میں اپنے 12 جولائی کے حکم نامے کا تفصیلی ورژن طلب کرنے کیلئے درخواست جمع کرائی جس میں سپریم کورٹ نے سابق حکمران جماعت کو مخصوص نشستوں کیلئے اہل قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پی ٹی آئی کے قانون سازوں نے بانی کی قائم کردہ پارٹی سے وفاداری کے حلف نامے ای سی پی میں جمع کرائے تھے۔