سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ایک ہزار سے زائد گاڑیاں خریدنے کے بورڈ کے منصوبے پر تنقید کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔
واوڈا نے یہ چونکا دینے والا انکشاف جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے دوران کیا۔
سیاستدان نے کہا کہ ایف بی آر کے حکام بشمول علی صالح، شاہد اور ڈاکٹر سجاد صدیقی نے کمیٹی کے 22 جنوری کے اجلاس کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔
فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ ایف بی آر حکام نے ان کی کمپنی پر چھاپہ مارا جب انہوں نے ایف بی آر حکام کو 1010 سستی گاڑیاں فراہم کرنے کی تجویز دی تھی۔
سینیٹر واوڈا کے مطابق ایف بی آر حکام نے ملٹی نیشنل کمپنی کے ملازمین کو ہراساں کیا اور کاروبار ختم کرنے کی دھمکیاں دیں۔
مبینہ چھاپے اور مندرجہ ذیل دھمکیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ اس اقدام سے جاپانی سرمایہ کاروں کو غلط پیغام گیا۔
دریں اثناء سینیٹر واوڈا نے ایف بی آر کے 54 افسران کی مبینہ کرپشن کے ثبوت فراہم کرنے کا عزم کیا۔
ایف بی آر حکام کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، فیصل واوڈا
1