سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں
امریکہ نے گزشتہ سال نیو یارک سٹی میں. سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو نشانہ بنانے کی ناکام منصوبہ بندی کے معاملے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایک اہلکار پر باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق. وکاس یادو کے نام سے شناخت کیے گئے. بھارتی جاسوس کے خلاف فرد جرم 17 اکتوبر کو عائد کی گئی۔ اس سے امریکہ اور بھارت کے تعلقات. کو دھچکا لگے گا. کیونکہ واشنگٹن نے مشتبہ تشدد کی کارروائی کیلئے کلیدی اتحادی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
واضح رہے. کہ اس ہفتے کے شروع میں. بھارتی حکومت کی ایک کمیٹی ، جو اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہے. نے امریکی حکام کے ساتھ ایک میٹنگ کی ۔ بعد میں امریکی حکام نے. اس ملاقات کو نتیجہ خیز قرار دیا ۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق. محکمہ نے ایک بیان میں کہا. کہ یادو پر نیویارک میں رہنے والے بھارتی نژاد امریکی شہری سکھ علیحدگی. پسند رہنما کو قتل کرنے کا منصوبہ بنانے اور منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
یہ پیش رفت. اس وقت سامنے آئی ہے جب کینیڈا نے سکھ کارکن ہردیپ سنگھ نجار کے قتل. میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے چھ بھارتی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
دریں اثنا،.گرپتونت سنگھ نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا. کہ را افسر یادو پر فرد جرم اس بات کا ثبوت ہے. کہ مودی حکومت کو امریکی خودمختاری. کو چیلنج کرنے اور خالصتان کے حامی فرد کی زندگی اور آزادی کو خطرے میں ڈالنے کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اگرچہ مودی حکومت. امریکہ اور کینیڈا میں اپنے پراکسیوں کے ذریعے. انہیں قتل کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے. لیکن وہ بے خوف ہیں اور خالصتان کیلئے ریفرنڈم کرواتے رہیں گے۔