فرانس کی آنجہانی ملکہ میری اینٹونیٹ کے لئے بنائی گئی جیبی گھڑی کو نمائش کے لیے پیش کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نمائش میں ایک تاریخی جیبی گھڑی کو پیش کیا جا رہا ہے جو ملکہ میری اینٹونیٹ کے لئے 1783 میں تیار کی گئی تھی۔ اس گھڑی کی خصوصیات اتنی شاندار اور پیچیدہ ہیں کہ اسے آج کے دور میں بھی جدید ترین ٹیکنالوجی کے برابر سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ گھڑی ملکہ کے دور کے سب سے زیادہ خوبصورت، پیچیدہ اور قیمتی فن پاروں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔
سائنس میوزیم لندن کے کیوریٹر ڈاکٹر گلین مورگن نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا، "یہ گھڑی اتنی پیچیدہ تھی کہ اس کی تکمیل ملکہ کی موت کے کئی دہائیوں بعد ہوئی۔” انہوں نے مزید کہا، "یہ اپنے دور کی اسمارٹ واچ تھی۔”
اس گھڑی میں بے شمار خصوصیات شامل ہیں جو اس وقت کو دیکھتے ہوئے حیرت انگیز تھیں: ایک اسٹاپ واچ، تھرمامیٹر، شاک ایبزرور، خودکار وائنڈنگ، اور ایک کیلنڈر۔ اس کی دیگر اہم خصوصیات میں گھنٹہ، سہہ ماہی اور منٹ کے لیے آواز پیدا کرنا، مستقل کیلنڈر جو لیپ سال کو درست کرتا ہے، اور ایک آزاد سیکنڈ ہینڈ جو اسٹاپ واچ کے طور پر کام کرتا ہے، شامل ہیں۔
یہ جیبی گھڑی اس وقت کے جدید ترین سائنسی تصورات کا ایک نمونہ تھی اور آج بھی اسے ایک شاندار فن پارہ اور تخلیقی صلاحیتوں کا سنگ میل سمجھا جاتا ہے۔