لاہور(ایگزو نیوز ڈیسک)پنجاب کی سیاست میں ایک نئی ہلچل اس وقت پیدا ہوگئی جب صوبائی حکومت نے چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادوں سے سیکیورٹی واپس لے لی۔
ایگزو نیوز کے مطابق علی حیدر گیلانی سمیت ان کے بھائیوں کو دی گئی سرکاری سیکیورٹی ہٹا دی گئی ہے،جس پر پیپلز پارٹی کے حلقوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔علی حیدر گیلانی نے اس فیصلے کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کئی برس دہشت گردوں کا نشانہ رہے ہیں اور آج بھی ان کی جان کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایسے حالات میں سیکیورٹی واپس لینا ایک غیر سنجیدہ اور ناقابلِ فہم اقدام ہے،جس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔پیپلز پارٹی کے رہنماوں نے بھی پنجاب حکومت کے فیصلے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل نہ صرف سیاسی انتقامی سوچ کی عکاسی کرتا ہے بلکہ اعلیٰ آئینی عہدے پر فائز شخصیت کے خاندان کی سیکیورٹی کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے۔ذرائع کے مطابق ابھی تک پنجاب حکومت یا متعلقہ اداروں کی جانب سے اس فیصلے کی با ضابطہ وضاحت سامنے نہیں آئی،جس سے خدشات اور قیاس آرائیوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ پارٹی رہنماوں کا کہنا ہے کہ اگر خدانخواستہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی ذمہ داری براہِ راست پنجاب حکومت پر عائد ہوگی۔واضح رہے کہ ایسے وقت میں جب ملک دہشت گردی کے خطرات اور داخلی سیکیورٹی چیلنجز سے دوچار ہے،یوسف رضا گیلانی کے اہلخانہ سے سیکیورٹی واپس لینے کا فیصلہ نہ صرف سیاسی تنازعات کو جنم دے گا بلکہ وفاق اور صوبوں کے تعلقات پر بھی اثرانداز ہو سکتا ہے۔
پنجاب حکومت کا حیران کن فیصلہ،یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادوں کی سیکیورٹی واپس،پیپلز پارٹی کا سخت ردعمل
4