پنجاب حکومت نے ماحول دوست اور سستی ٹرانسپورٹ کی سہولت کو فروغ دینے کیلئے صوبے کی پہلی ای-ٹیکسی سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب کے وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر کو اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس حوالے سے ٹرانسپورٹ ہاؤس میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف حکومتی محکموں، الیکٹرک گاڑیوں کے تیار کنندگان، ٹرانسپورٹرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے ای-ٹیکسی اسکیم پر تبادلہ خیال اور مشاورت کی۔
سیمینار کی صدارت کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے شرکاء کو ای-ٹیکسی اسکیم کے بارے میں اپنے خیالات اور تجاویز پیش کرنے کے لیے ایک کھلا پلیٹ فارم فراہم کیا۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ احمد جاوید قاضی نے اسکیم کے اہم پہلوؤں پر شرکاء کو آگاہ کیا۔
بحث کا مرکز ای-ٹیکسیز کے مختلف پہلوؤں پر تھا، جن میں الیکٹرک گاڑیوں کی اقسام، قیمتیں، خدمات اور تکنیکی مسائل شامل تھے۔ شرکاء نے ای-ٹیکسیز اور دیگر الیکٹرک گاڑیوں کیلئے چارجنگ اسٹیشنز، بیٹری کے معیارات اور اسپیئر پارٹس کی فراہمی کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کیں۔
الیکٹرک گاڑیاں فراہم کرنے والی کمپنیوں نے ای-ٹیکسی اسکیم میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔
اس موقع پر بلال اکبر نے کہا کہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کے اعلان کے مطابق ای-ٹیکسی اسکیم کا مقصد بے روزگار افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سیمینار کا مقصد تمام خدشات اور تحفظات کو دور کرنا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای-ٹیکسی اسکیم کا مقصد سستی اور اعلیٰ معیار کی گاڑیاں فراہم کرنا ہے۔
وزیر نے زور دیا کہ ای-ٹیکسی اسکیم نہ صرف بے روزگاری کو کم کرے گی بلکہ عوام کو سستی ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب تیزی سے جدید اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی طرف بڑھ رہا ہے۔