طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی:
جمعرات کو مقامی میڈیا کی خبر کے مطابق. پولیس نے لاہور میں ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث. ایک نجی کالج کے سیکیورٹی گارڈ کو رہا کر دیا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں. لاہور کے پنجاب کالج کے کیمپس میں. ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے. معاملے پر طلبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں کئی دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔
پنجاب میں بدامنی. کیمپس میں جنسی زیادتی کے دعووں کے بعد ہوئی. جس سے طلباء اور کارکنوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ۔ جبکہ کالج انتظامیہ ، مبینہ متاثرہ کے اہل خانہ. اور پنجاب حکومت نے. حملے کے کسی بھی واقعے کی تردید کی ہے. نوجوان خاتون کے والدین نے. بھی دعووں کی تردید کی ہے. جس سے الجھن اور جذبات بڑھ گئے ہیں۔
ایک دن پہلے. پنجاب کی وزیر اعلی مریم نواز نے. لاہور کالج میں طالبہ کے ساتھ زیادتی. کے واقعے کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا. کہ یہ الزامات جھوٹے ہیں ۔ تحقیقات سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا, کہ دعوے سامنے آنے سے پہلے ہی لڑکی کو گرنے کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ نے. احتجاج پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے. پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر ایک گمراہ کن مہم چلانے کا الزام لگایا. خاص طور پر ایس سی او سربراہی اجلاس کے دوران۔ انہوں نے غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا عزم ظاہر کیا. اور کہا کہ لڑکی سیاسی جوڑ توڑ کا شکار ہوئی ہے۔