پشاور(ایگزو نیوز ڈیسک)خیبر پختونخوا میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے سیاسی رابطوں میں تیزی آ گئی ہے،پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت سازی کے اگلے مرحلے کے لیے جمعیت علماءاسلام (جے یو آئی)ف سے باضابطہ رابطہ کر لیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے صوبے میں سیاسی توازن برقرار رکھنے اور آئندہ حکومت کے لیے ممکنہ حمایت حاصل کرنے کے لیے یہ رابطہ نہایت اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے۔
ایگزو نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کا وفد جے یو آئی کے صوبائی مرکز پہنچا جہاں دونوں جماعتوں کے رہنماوں کے درمیان وزیر اعلیٰ کے انتخاب اور ممکنہ تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں پی ٹی آئی وفد کی قیادت صوبائی صدر جنید اکبر نے کی، جب کہ عرفان سلیم سمیت دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ جے یو آئی کی جانب سے صوبائی جنرل سیکرٹری سینیٹر مولانا عطا الحق درویش، مولانا جلیل جان اور دیگر رہنماوں نے وفد کا استقبال کیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، اور پی ٹی آئی وفد نے جے یو آئی سے سہیل آفریدی کو وزیر اعلیٰ کے طور پر منتخب کرنے کے لیے حمایت کی باضابطہ درخواست کی۔ پی ٹی آئی رہنماوں نے موقف اختیار کیا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں صوبے کو استحکام، مفاہمت اور آئینی تسلسل کی ضرورت ہے، جس کے لیے تمام جماعتوں کو وسیع تر ملکی مفاد میں کردار ادا کرنا چاہیے۔صوبائی صدر جنید اکبر نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیر کے روز خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں نامزد وزیر اعلیٰ کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو صوبے کے عوام اور اراکین اسمبلی کی مکمل حمایت حاصل ہے، اور پی ٹی آئی جمہوری انداز میں حکومت سازی کا عمل مکمل کرنا چاہتی ہے۔سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جے یو آئی سے رابطہ، صوبے میں بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی اور گورنر راج کے خدشات کے تناظر میں ایک اہم اسٹریٹیجک پیش قدمی ہے۔ اگر جے یو آئی کی جانب سے مثبت اشارہ ملا تو یہ نہ صرف پی ٹی آئی کے لیے اعتماد بحال کرنے کا موقع ہوگا بلکہ اسمبلی میں ایک مضبوط اکثریت حاصل کرنے میں بھی مدد دے گا۔ذرائع کے مطابق جے یو آئی قیادت نے وفد کی بات غور سے سنی اور کہا کہ پارٹی کی مجلس شوریٰ سے مشاورت کے بعد حتمی جواب دیا جائے گا تاہم، دونوں جماعتوں کے رہنماوں نے آئینی طریقہ کار کے تسلسل اور جمہوری روایات کے احترام پر اتفاق کیا۔سیاسی مبصرین کے مطابق یہ ملاقات خیبر پختونخوا کی سیاست میں ایک نیا موڑ ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے درمیان ماضی میں تلخیوں کے باوجود حالیہ پیش رفت سیاسی درجہ حرارت کو کم کر سکتی ہے۔
اقتدار کی بساط پر نئی چال،تحریک انصاف نے جے یو آئی سے سہیل آفریدی کے لئے تعاون کی اپیل کر دی،وزیر اعلیٰ کے انتخاب پر جوڑ توڑ میں تیزی
5