پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر وفاقی حکومت نے 23 نومبر سے اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور پنجاب کے دیگر علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس کو جزوی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) 22 نومبر سے موبائل انٹرنیٹ سروس کیلئے اپنی فائر وال کو فعال کر دے گی جس سے موبائل پر انٹرنیٹ سروس سلو ہوجائے گی اور سوشل میڈیا ایپس پر ویڈیوز ڈاون لوڈ نہیں ہو سکیں گی۔
انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش پر بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ انہیں حکومت کی جانب سے اس حوالے سے ابھی حکامات موصول نہیں ہوئے ہیں۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی کے احتجاج سے قبل ’بدامنی‘ کی اطلاعات پر راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ یہ فیصلہ ڈی سی راولپنڈی حسن وقار چیم کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ راولپنڈی میں بدامنی، انتہا پسندی اور دہشت گردی کی رپورٹس کے پیش نظر عوامی اجتماعات، ریلیاں اور چار سے زائد افراد کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ قید پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے 24 نومبر کو ملک گیر احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔