پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور سابق وزیراعظم کی بہن علیمہ خان کی پارٹی معاملات میں مبینہ سخت رویے اور بڑھتی ہوئی مداخلت پر ناراض ہیں۔
پارٹی کے کچھ سینئر رہنماؤں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ خان کی اہلیہ اور بہن کا پارٹی رہنماؤں کے ساتھ ناروا سلوک عروج پر ہے۔
جمعرات کو علیمہ کا اڈیالہ جیل میں عدالت کے احاطے میں بیرسٹر گوہر علی خان اور سلمان اکرم راجہ سے تصادم اس صورتحال کی عکاسی تھی جس کا پارٹی رہنماؤں کو سامنا ہے۔
بشریٰ بی بی اور علیمہ خان کی موجودگی میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور بھی خود کو بہت مشکل میں پاتے ہیں۔ سابق خاتون اول کے رویے کی وجہ سے سلیمان اکرم راجہ اور صاحبزادہ رضا نے استعفیٰ پیش کیا تھا۔
حال ہی میں لیک ہونے والی ایک آڈیو میں علی محمد خان کو پارٹی کی سیاسی کمیٹی میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ بشریٰ نے عمران کی ہدایت کو نظر انداز کیا اور احتجاجی مارچ کو ریڈ زون کی طرف لے جانے پر اصرار کیا۔ انہوں نے 24 نومبر کے احتجاج کا اعلان چیئرمین یا سیکرٹری جنرل جیسے پارٹی کے سینئر عہدیداروں کی بجائے عمران کی بہن علیمہ کے ذریعے کرنے کے فیصلے پر بھی تنقید کی۔
پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما شوکت یوسفزئی نے بھی عوام میں اپنے غصے کا اظہار کیا تھا کہ احتجاجی مارچ سنگجانی پر کیوں نہیں روکا گیا۔