پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جیل میں بند پارٹی کے بانی کی رہائی کے لیے دو ہفتے کی مہلت دی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور نے ریلی کے چارج شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا، اگر پی ٹی آئی کے بانی کو ایک سے دو ہفتوں کے اندر قانونی طور پر رہا نہ کیا گیا تو ہم انہیں خود آزاد کرائیں گے، وزیر اعلیٰ نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ قیادت اور پہلی گولی چلائیں گے۔
دوسری جانب، ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی این او سی پر عمل کرنے میں ناکام رہی۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کیا، جو ہنگامہ آرائی میں مصروف تھی۔
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت میں سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ ریلی کا آغاز ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی طرف سے پیدا کی گئی رکاوٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عمران خان اور ان کے حامیوں کی قید سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی کی پنجاب کی زیادہ تر قیادت جیل میں بند ہے، شاہ محمود قریشی اور عمر سرفراز چیمہ سمیت قید رہنماؤں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ جبکہ رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا کہ وہ جلد ہی جیل میں بند بانی کی رہائی اور قانون اور آئین کی بالادستی کے لیے پنجاب میں ریلیاں نکالیں گے۔
دریں اثناء پارٹی رہنما محمد علی خان نے کہا کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ بانی کو جیل بھیج دیا جائے گا، انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قاسم سوری، شہریار آفریدی اور مراد سعید سمیت پی ٹی آئی کے کئی رہنما ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔