امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرپشن کا الزام لگا کر یو ایس ایڈ پروگرام کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی صدر کے اس فیصلے کے خلاف امریکا میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ جبکہ یو ایس ایڈ پروگرام کے ملازم تشویش میں مبتلا ہیں۔
امریکی حکومت کی یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (USAID) کو ختم کرنے کے تیز تر اقدامات نے ہزاروں ملازمین کو پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ دنیا بھر میں موجود ملازمین میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، کیونکہ ان کی نوکریاں خطرے میں ہیں اور وہ اپنے واپس آنے کے بارے میں بے یقینی کا شکار ہیں۔
سی این این سے بات کرتے ہوئے کئی ملازمین نے کہا کہ وہ جمعہ کی رات سے اپنی نوکریوں کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ بہت سے افراد جنہیں خطرناک مقامات پر تعینات کیا گیا ہے، اپنی حفاظت کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔
یو ایس ایڈ کے سینکڑوں ملازمین نے بتایا کہ انہیں امریکی حکومت سے کسی بھی قسم کی واضح معلومات نہیں ملیں کہ وہ اپنی نوکریوں میں برقرار رہیں گے یا انہیں واپس امریکہ لایا جائے گا۔
یو ایس ایڈ کے ملازمین اور امریکی سفارت خانوں نے بھی اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلانات نہیں کیے ہیں۔ اے ایف ایس اے (امریکن فارن سروس ایسوسی ایشن) کے نائب صدر رینڈی چیئسٹر نے کہا کہ وہ قانونی راستوں کی تلاش کر رہے ہیں تاکہ ٹرمپ کی پالیسیوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔