اسلام آباد(ایگزو نیوز ڈیسک)صدر آصف علی زرداری نے چین کا دس روزہ سرکاری دورہ مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے،جس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے گئے، دورے کے دوران کئی یادداشتوں پر دستخط ہوئے، جو تجارتی، اقتصادی اور تکنیکی شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کی غرض سے کیے گئے۔
ایگزو نیوز کے مطابق صدر زرداری نے دورے میں چین کے مختلف شہروں چینگدو،شنگھائی،ارومچی اور کاشغر کا دورہ کیا،جہاں انہوں نے مقامی صوبائی قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ملاقاتوں میں پاک چین تعلقات کی موجودہ صورتحال، سی پیک منصوبے کی پیش رفت اور مستقبل کی راہداریوں کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔رپورٹس کے مطابق اہم اجلاسوں میں علاقائی امن،ترقی، سرمایہ کاری اور باہمی تعاون کے مواقع زیر بحث آئے۔صدر زرداری نے پاک چین سٹریٹجک شراکت داری کے عزم کی تجدید کی جبکہ چینی قیادت نے دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دورہ صرف رسمی ملاقاتوں تک محدود نہیں رہا بلکہ اس نے اقتصادی، تجارتی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں عملی اقدامات کے لیے راہیں ہموار کیں۔اس کے علاوہ، دورے میں باہمی تجارتی حجم میں اضافے اور سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔چینی ذرائع کے مطابق، یادداشتوں کے دستخط سے دونوں ممالک کے کاروباری اور تکنیکی تعاون میں اضافہ متوقع ہے،خاص طور پر وہ شعبے جو سی پیک اور دیگر مشترکہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ہیں۔پاکستانی حکام کے مطابق،دورہ زرداری نے علاقائی تعلقات میں اعتماد کی فضا قائم کرنے اور مستقبل کے منصوبوں کی بنیاد رکھی ہے۔یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب پاکستان اور چین کے تعلقات کو اقتصادی چیلنجز اور علاقائی سیاسی صورتحال کے تناظر میں مضبوط بنانا ضروری تھا اور اس نے دونوں ممالک کے لیے نئے مواقع کی کھڑکیاں کھول دی ہیں۔
صدر زرداری کا دس روزہ دورہ چین مکمل،سی پیک اور مستقبل کی راہداریوں پر زور
5