Home » ستائیسویں آئینی ترمیم پر بڑا سیاسی طوفان،مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی،بلاول بھٹو نے اہم نکات بے نقاب کر دیے

ستائیسویں آئینی ترمیم پر بڑا سیاسی طوفان،مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی،بلاول بھٹو نے اہم نکات بے نقاب کر دیے

by ahmedportugal
5 views
A+A-
Reset

اسلام آباد(ایگزو نیوز ڈیسک)وفاقی دارالحکومت کی سیاسی فضا میں ہلچل مچ گئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا اعلیٰ سطح کا وفد صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے لیے پہنچا، جہاں مجوزہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے لیے باضابطہ حمایت طلب کی گئی۔
ایگزو نیوز کے مطابق ملاقات میں آئینی اصلاحات، وفاقی و صوبائی اختیارات اور آئینی توازن کے نئے خاکے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ملاقات کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ”ایکس“پر ایک جامع بیان (پوسٹ) کے ذریعے ان نکات سے پردہ اٹھا دیا جنہوں نے سیاسی ایوانوں میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔بلاول بھٹو کے مطابق ترمیمی مسودے میں کئی اہم تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں، جن میں ایک” آئینی عدالت“کے قیام کی تجویز سرفہرست ہے، اسی پیکج میں ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی، ججوں کے تبادلوں کا اختیار اور آرٹیکل 243 میں ترمیم شامل ہے، جو مسلح افواج کی کمان کے حوالے سے نہایت اہم شق ہے۔مزید برآں، مجوزہ ترمیم میں این ایف سی ایوارڈ کے صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے، جس پر صوبائی خودمختاری کے حامی حلقوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بلاول بھٹو نے انکشاف کیا کہ تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات دوبارہ وفاق کو منتقل کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے جو اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو دیے گئے اختیارات میں ایک بڑی تبدیلی سمجھی جا رہی ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے بتایا کہ ترمیمی مسودے میں الیکشن کمیشن کی تعیناتیوں پر ممکنہ ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیے بھی اصلاحاتی تجاویز دی گئی ہیں تاکہ سیاسی بحران کی صورت دوبارہ پیدا نہ ہو۔بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا کہ اس تمام معاملے پر حتمی فیصلہ کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (CEC) کا اجلاس 6 نومبر کو طلب کر لیا گیا ہے، جو صدر آصف علی زرداری کے دوحہ سے واپسی کے بعد منعقد ہوگا۔انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت ہی ستائیسویں آئینی ترمیم پر حتمی پالیسی کا فیصلہ کرے گی، ہم تمام تجاویز کو آئین، جمہوریت اور وفاق کے مفاد کے تناظر میں دیکھیں گے۔اسلام آباد کے سیاسی مبصرین کے مطابق یہ پیش رفت نہ صرف آئینی ڈھانچے بلکہ وفاقی اکائیوں کے اختیارات پر بھی گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر پیپلز پارٹی نے اس ترمیم کی مخالفت کی تو ایک نیا سیاسی محاذ کھل سکتا ہے، اور اگر حمایت کی تو ملکی سیاست کا توازن ازسرنو ترتیب پائے گا۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز