جنرل اسمبلی سے خطاب:
وزیر اعظم شہباز شریف نے. اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے. اسرائیل اور بھارت پر زور دیا کہ وہ بے گناہ فلسطینیوں اور کشمیریوں پر ظلم کرنا بند کردیں۔
لائن آف کنٹرول کو عبور کرنے. اور آزاد کشمیر پر قبضہ کرنے کی نئی دہلی کی دھمکی پر. وزیر اعظم نے مودی سرکار کو سخت انتباہ جاری کیا۔ انہوں نے کہا. میں یہ بتانا چاہتا ہوں. کہ پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔
وزیر اعظم شہباز نے. اسرائیلی رہنما کی موجودگی میں اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے. بین الاقوامی برادری کو خبردار کیا. کہ فلسطین پر غیر قانونی قبضے نے اُن لوگوں کی زندگیوں کو جہنم بنا دیا ہے۔
شہباز شریف نے. عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلائی. جس میں 80 ہزار فوجیوں اور شہریوں نے. جان کے نذرانے پیش کیے اور 150 ارب ڈالر کے معاشی نقصان ہوا ۔ انہوں نے. "بیرونی مالی اعانت اور سرپرستی” کی دہشت گردی کی نئی لہر کا مقابلہ کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا. خاص طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور اس سے وابستہ اداروں کی طرف سے ۔
پاکستان کے وزیر اعظم کی تقریر کے بعد. جب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے. اپنی تقریر شروع کی تو شہباز شریف اپنے وفد کی قیادت میں اسمبلی سے واک آؤٹ کر گئے۔ اُن کے اس اقدام نے ایک مثال قائم کی جس کی پیروی اردن ، فلسطین ، شام اور دیگر مسلم ممالک نے کی۔